57

*جھنگ(جاوید اعوان سے) تجاوزات کی دوبارہ بھر مار عید کی اڑ میں ریل بازار انار کلی بازار شہید روڈ کوٹ روڈ مین بازار دھجی روڈ سمیت شہر بھر میں تجاوزات کی دوبارہ بھر مار ہو گئی ھے*

*جھنگ(جاوید اعوان سے) تجاوزات کی دوبارہ بھر مار عید کی اڑ میں ریل بازار انار کلی بازار شہید روڈ کوٹ روڈ مین بازار دھجی روڈ سمیت شہر بھر میں تجاوزات کی دوبارہ بھر مار ہو گئی ھے* *دکانداروں نے پھٹے اور ریڑھیاں دوبارہ لگا لیں عوامی حلقے ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے تجاوزات ختم کرنے کے بعد رمضان شروع ہوتے ہی دکانداروں نے اپنی دکانوں کے اگے پھٹے اور ریڑھیاں دوبارہ لگانی شروع کر دی ہیں اور عید انے کی اڑ میں اپنی دکانوں کے اگے سیل کے نام پر مزید پھٹے اور سٹال لگانے شروع کر دیے ہیں اور سٹال والوں سے بھاری معاوضہ وصول کرنا شروع کر دیا ہےعوام خاص کر خواتین کا چلنا محال ہو گیا ہے خواتین کو جنسی ہراسمنٹ کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے موٹر سائیکل سوار بھی ریل بازار میں بڑی تعداد میں خواتین کو چھیڑتے نظر اتے ہیں ریل بازار چوک اور دیگر چوک میں موٹر سائیکل رکشے بھاری تعداد میں کھڑے ہوتے ہیں جس سے ٹریفک میں خلل پڑتا ہے ٹریفک پولیس اہلکار ان رکشوں والوں کو کچھ نہیں کہتے کیوں کہ رکشے والے کا کہنا ہے کہ ہم ٹریفک پولیس کو بھتہ دیتے ہیں اس لیے ہم یہاں کھڑے ہو سکتے ہیں عوامی حلقوں نے ڈی پی او سے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان کے ان دنوں میں عید تک رکشہ موٹر سائیکل وغیرہ اور دیگر سواریاں ذیل گھر اور تالاب کمیٹی میں پارکنگ بنائی جائے اور سواریاں ان دونوں جگہوں پر ہی جا کر سوار ہوں یہ دونوں پارکنگ جگہ ریل بازار اور دیگر بازاروں کے قریب تر ہیں اس سے ٹریفک کے مسائل بھی پیدا نہیں ھوں گے اور رش بھی نہیں ھوگا اور عام ادمی خاص کر خواتین ارام سے شاپنگ کر سکتی ہیں عوامی حلقوں نے ڈی پی او سے مطالبہ کیا ہے کہ ریل بازار میں خواتین اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی جائے دوسری طرف عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر کی توجہ دلاتے ھوئے کہا ھے کہ دکانداروں نے دوبارہ سے تجاوزات کر کے عوام کا چلنا پھرنا محال کر دیا ھے تجاوزات سے بازاروں میں دوبارہ سے رش ھو گیا ھے اور راستے تنگ ھو گئے ہیں انتظامیہ کی طرف سے جو تجاوزات کے خلاف کاروائیاں کی گئی تھی وہ بے معنی ھو گئی ہیں تجاوزات کو فوری ختم کر کے وزیراعلی کے پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور جن دکانداروں نے تجاوزات کی ہیں ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے*

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں