*جھنگ(جاوید اعوان سے)بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی قسط شروع ہوتے ہی کرپشن بھی نان سٹاپ شروع ہو گئی اور دوسری جانب ہماری مائیں بہنوں کا مذاق بنایا جانے لگا* ذرائع کے مطابق سپورٹس کمپلیکس 9واں میل چنیوٹ روڈ جھنگ بے نظیر انکم سپورٹ سنٹر پر چھ سے سات ریٹیلر موجود ہیں ہر ریٹیلر کے ساتھ چار سے پانچ ہیلپر موجود ہیں جو کہ رجسٹر پر عورتوں کے موبائل نمبر لکھتے ہیں اب سوال یہ ہے کہ عورتوں کے موبائل نمبر کس قانون کے تحت لکھے جا رہے ہیں _ ساتھ ساتھ پولیس کا عملہ اور بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کا عملہ ہونے کے باوجود عورتوں سے 1000 سے لے کر 1500 روہے تک کٹوتی کی جا رہی ہے ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عورت کے فنگر لگا کر اس کا موبائل نمبر رجسٹر پر درج کیا جاتا ہے کہ دو دن بعد اپ کو پیسے مل جائیں گے اہل علاقہ کا وزیراعلی پنجاب سے یہ سوال ہے کہ ہمیں صرف امداد دی جا رہی ہے یا امداد کے ساتھ ساتھ ہماری عزت کا بھی مذاق بنایا جا رہا ہے ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے بروز جمعہ کو سینٹر پر ریٹیلروں کی اپس میں لڑائی جھگڑا ہوا جس پر ریٹیلر نے ایک دوسرے کی خوب دھلائی کی اور عورتوں کی موجودگی میں ایک دوسرے کو گالم گلوچ بھی کرتے رہے جس پر سینٹر پر تعینات اہلکار تماشہ دیکھتے رہے وزیراعلی پنجاب کمیشنر فیصل اباد اور ڈپٹی کمشنر جھنگ سے اہل علاقہ نے اپیل کی ہے کہ اس پر فوری طور پر نوٹس لیا جائے
25