76

*جھنگ(جاوید اعوان سے)عامر اہلکار ریسکیو 1122(رہبر) تعینات ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی اجارہ داری ہسپتال سے ریفر ھونے والے مریض اور انکے لواحقین رل گئے۔ ذرائع*

*جھنگ(جاوید اعوان سے)عامر اہلکار ریسکیو 1122(رہبر) تعینات ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی اجارہ داری ہسپتال سے ریفر ھونے والے مریض اور انکے لواحقین رل گئے۔ ذرائع*
*عامر اہلکار ریسکیو 1122(رہبر) تعینات ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی اجارہ داری ہسپتال سے ریفر ھونے والے مریض اور انکے لواحقین رل گئے۔تفصیلات کے مطابق ادارہ ریسکیو 1122 نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ایک کاؤنٹر بنایا ہوا ہے اس کاؤنٹر کے ریسکو 1122 کے ملازمین ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جھنگ سے دوسرے شہروں کے ہسپتالوں میں ریفر ہونے والے مریضوں کی مینجمنٹ کرتے ہیں جن میں ایک اہلکار عامر نامی (رہبر) ریسکیو 1122 کا رویہ مریضوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ انتہائی ناگفتہ ھے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جھنگ سے الائیڈ ہسپتال فیصل اباد ریفر ہونے والے مریضوں اور ان کے لواحقین کو ریسکیو 1122 کی گاڑی میں بھیڑ بکریوں کی طرح لاد کر فیصل اباد لے جایا جاتا ہے کسی مریض کا کوئی اٹینڈنٹ جب استفسار کرتا ھے کہ اس سلسلے میں ریسکیو 1122 کے ایس او پیز کیا ہیں تو موصوف سیخ پا ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جاؤ یہاں جو کرنا ھے کر لو جس کو مرضی بتا لو میں تو ایسے ہی کروں گا ایک مریض کے اٹینڈنٹ نے میڈیا ٹیم کو بتایا کہ میرے بھائی کو ہارٹ اٹیک تھا اور ڈاکٹر نے اسے الائیڈ ہسپتال فیصل اباد ریفر کیا تھا تو میں عامر نامی اہلکار کے پاس گاڑی کے لیے گیا تو انہوں نے کہا ایک گاڑی میں تین مریض اور تین اٹینڈنٹ فیصل اباد بھیجوں گا جس پر مریض کے اٹینڈنٹ نے کہا کہ یہ تو ایس او پیز کے خلاف ہے تو موصوف نے کہا کہ کون سے ایس او پیز ہمارے اپنے ہی ایس او پیز ہوتے ہیں اگر اپ کو ایس او پیز کا اتنا فکر ھے تو اپ اپنے مریض کو پرائیویٹ ایمبولینس پر فیصل اباد لے جائیں تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسکیو 1122کی گاڑی میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے الائیڈ ہسپتال فیصل اباد ریفر ہونے والے تین مریض جن کو واضح طور پر ڈرپس لگی ہوئی نظر ا رھی ہیں اور ان کے ساتھ بھیڑ بکریوں کی طرح ان کے اٹینڈنٹ بھی گاڑی میں ٹھونسے ھوئے ہیں عوامی اور سماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 پنجاب کو اپیل کی ھے کہ ریسکیو 1122 کے اہلکار عامر (رہبر) کے خلاف اعلیٰ سطحی انکوائری کروائی جائے اور مریضوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ ناروا سلوک برقرار رکھنے پر قانونی کاروائی کی جائے*

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں