*جھنگ(جاوید اعوان سے) علاقہ منڈی شاہ جیونہ میں بے نظیر انکم سپورٹ کے مستحقین کا استحصال، ریٹیلرز اور ایجنٹ خواتین کی ملی بھگت سے ہزاروں کی کٹوتی*
*غریب اور مستحق خواتین کے لیے وفاقی حکومت کے سب سے بڑے سماجی تحفظ کے پروگرام، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP)، کی ادائیگیوں میں منڈی شاہ جیونہ میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور لوٹ مار کا سلسلہ تیسرے روز بھی عروج پر رہا۔ منڈی شاہ جیونہ سٹیڈیم میں قائم ادائیگی کے مرکز پر، ریٹیلرز اور ان کی خواتین ایجنٹوں نے ایک منظم گٹھ جوڑ کے ذریعے مستحقین کی* *امدادی رقم میں سے 1500 سے 2000 روپے فی کس تک کی غیر قانونی کٹوتی شروع کر رکھی ہے*۔
*رپورٹ کے مطابق، لوٹ مار کا یہ بازار ایک منظم اور دو مراحل پر مشتمل طریقہ کار کے تحت چلایا جا رہا ہے*۔
*خواتین ایجنٹس کی سرگرمی: غریب اور زیادہ تر ناخواندہ مستحق خواتین کو براہ راست ریٹیلرز کے پاس جانے کے بجائے، ان کی بینک کارڈز/بائیو میٹرک معلومات کو ایک مخصوص ایجنٹ خواتین کا گروہ وصول کرتا ہے*۔
*یہ ایجنٹ خواتین فی مستحق 1500 سے 2000 روپے تک کاٹتی ہیں، جس میں سے وہ خود 500 روپے بطور کمیشن رکھتی ہیں اور باقی 1000 سے 1500 روپے براہ راست ریٹیلر کو پہنچاتی ہیں*۔
*ریٹیلرز خود براہ راست غریب مستحقین سے پیسے وصول نہیں کرتے بلکہ خواتین ایجنٹس کو بطور سہولت کار استعمال کر رہے ہیں تاکہ وہ خود کو قانونی کارروائی سے محفوظ رکھ سکیں*۔
*معلوم ہوا ہے کہ یہ ایجنٹ خواتین سارا دن ادائیگی کے مرکز پر موجود رہتی ہیں اور روزانہ اوسطاً پانچ سے چھ ہزار روپے کما کر گھر لے جاتی ہیں، جو کہ ان کی اس غیر قانونی سرگرمی کی وسعت کو ظاہر کرتا ہے*۔
*اس سنگین صورتحال پر ضلعی انتظامیہ اور پروگرام کے مقامی اہلکار مکمل طور پر خاموش ہیں۔ مبینہ طور پر، انتظامیہ کی یہ خاموشی اس بات کا اشارہ ہے کہ کرپشن کے اس نیٹ ورک میں اعلیٰ حکام کو بھی “حصہ پتی” یا رشوت پہنچائی جا رہی ہے۔ غریبوں کی امدادی رقم میں علی الاعلان ہونے والی اس لوٹ مار پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کمیٹی کا کوئی ایکشن نہ لینا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے*۔
*اس کرپشن نے پروگرام کے بنیادی مقصد پر ایک سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے، جو غریبوں کو غربت کی دلدل سے نکالنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ استحصال کا شکار مستحق خواتین نے وفاقی حکومت، وزیر اعظم اور چیئرپرسن بی آئی ایس پی سے فوری نوٹس لینے اور لوٹ مار میں ملوث ریٹیلرز اور ان کے ایجنٹوں کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے*۔
*شہری حلقوں نے تنقید کی ہے کہ اگر بی آئی ایس پی کا مقصد غریبوں کی مدد کرنا ہے تو انتظامیہ کی ملی بھگت سے ہونے والی یہ لوٹ مار قطعی قابل قبول نہیں اور فوری طور پر شفافیت کو یقینی بنایا جائے*۔
*بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ رقم میں کٹوتی یا بدتمیزی کی صورت میں فوری طور پر BISP کی ہیلپ لائن نمبر 0800-26477 پر شکایت درج کرائیں*۔
169







