54

*فائنل میچ کی اس ویڈیو نے دنیا کو حیران کردیا ، جب ویرات کوہلی نے گراؤنڈ میں بیٹھ کر گھر کال ملائی اور گپ شپ کی ، بچوں سے بات کرتے ھوئے یہ دنیا و مافیہا سے بےخبر ھوگیا*

*فائنل میچ کی اس ویڈیو نے دنیا کو حیران کردیا ، جب ویرات کوہلی نے گراؤنڈ میں بیٹھ کر گھر کال ملائی اور گپ شپ کی ، بچوں سے بات کرتے ھوئے یہ دنیا و مافیہا سے بےخبر ھوگیا*، اس میں واضح طور پر دکھایا گیا ھے کہ مصروف ھونا محض ایک بہانہ ھے ، مثالی مرد وہ ہیں جن کی ترجیح ان کی فیملی یعنی بیوی بچے ہیں ۔ بھلے لاکھوں میل دور کیوں نہ ھوں، وہ اپنی خوشی کے لمحوں میں بھی ان کو شریک کرتے ہیں اور ان کے دکھ سکھ میں ان کے ساتھ ھوتے ہیں ۔ یہاں ایسے بھی شوہر پائے جاتے ہیں جن کی ایک محبت بھری نگاہ اور جملے کے لیے ان کے بیوی بچے ترستے ہیں ، ان کے پاس سب سے بڑا بہانہ ,, مصروفیت اور تھکن ،، ھوتا ھے ۔ اور کبھی وقت ملے بھی تو بیوی کے پہلو میں بیٹھ کر بھی گھنٹوں انسٹا یا فیس بک ریلز دیکھتے رہتے ہیں ، اور وقت کے ساتھ پیسے بھی مل جائیں تو فیملی کی بجائے دوستوں یاروں کو لے کر گرمی میں ناردرن ایریاز کی سیر پر چل پڑتے ہیں ۔ کام پر ھوں تو کئی دنوں اور ہفتوں ان کی اپنے بیوی بچوں سے بات نہیں ھوتی۔
بہانہ مصروفیت کا بنایا جاتا ھے لیکن اصل بات ترجیح کی ھے ۔ آپ کے پاس 24 گھنٹوں میں کتنے منٹ اپنی بیوی سے بات کرنے اور بچوں کے ساتھ گپ شپ کرنے کے لیے ہیں؟ فیملی کو دینے والا وقت کہیں اور دے کر یہ مرد جب بوڑھے ھوجاتے ہیں اور گھر کے ھو رہتے ہیں تو ایک کونے میں پڑے رہتے ہیں ، تب ان کی خواہش ھوتی ھے کہ بیوی ان پر توجہ بھی دے اور وقت بھی ، اور اولاد گھٹنوں سے لگ کے بیٹھے ۔۔۔ لیکن تب وہ کاٹنے کا وقت ھوجاتا ھے جو بویا ھوتا ھے ، تب وہ ایسے ہی اکیلا ھوجاتا ھے جیسا اس نے بیوی کو اس کی جوانی میں رکھا تھا ۔
بیوی کو اگنور کرنے والے سب مرد زندگی گزارنے کا ڈھب اس کھلاڑی سے سیکھیں
بھلے کوہلی دنیا کو دکھاتا ھے کہ بھلے آپ قومی ہیرو ھی کیوں نہ ھوں ۔۔۔ آپ کی بانڈنگ آپ کی فیملی سے ہی ھوتی ھے ۔ ایک مثالی باپ ، کئیرنگ شوہر اور فیملی مین ہی اصل میں کامیاب مرد ھے ۔ کامیاب مرد وہ ھے جس کی بیوی اور بچے اس سے خوش ہیں اور اس کے پاس ان کو دینے کےلیے سب سے قیمتی چیز ,, وقت ،، ھے ۔ ویرات کوہلی صرف کرکٹ کے میدان کا ھی نہیں بیوی بچوں کے لیے بھی ہیرو ھے ۔ کنگ ھے ۔ ذرا سی کوشش سے آپ بھی بیوی کے دل کے راجا بن سکتے ہیں ۔ بس اس کو اہمیت دینا شروع کردیں ۔
آصفہ عنبرین قاضی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں