*جھنگ(جاوید اعوان سے)میونسپل کمیٹی کے دفتر میں جنسی ہراسگی کا شرمناک واقعہ، عملے کا احتجاج*
*میونسپل کمیٹی جھنگ کے دفتر میں ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا ھے یہاں ذرائع کے مطابق میونسپل آفیسر فنانس شکیل جنسی ہراسگی میں ملوث پایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق شکیل اپنے ہی دفتر میں کام کرنے والے جونیئر کلرک کو بارہا ہراسگی کا نشانہ بنانے کی کوشش کرتا رہا۔
آج یہ معاملہ اس وقت سنگین صورتحال اختیار کر گیا جب جونیئر کلرک ایک سرکاری فائل پر دستخط کے لیے شکیل کے کمرے میں گیا۔ ذرائع کے مطابق، شکیل نے کلرک کو اکیلا دیکھ کر مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے ارادے سے اسے کمرے میں یرغمال بنانے کی کوشش کی۔ جونیئر کلرک نے خوف زدہ ھو کر شور مچایا، جس پر عملے کے کچھ افراد کمرے میں پہنچے اور اسے بازیاب کروایا۔واقعے کے بعد جونیئر کلرک نے ریسکیو 15 پر کال کی اور پولیس کو طلب کیا۔ تاہم ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے کلرک پر دباؤ ڈالا کہ وہ مذکورہ افسر کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرے۔ انتظامیہ کی جانب سے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی لیکن جونیئر کلرک کے لواحقین نے اس انکوائری کو ناقابل اعتماد قرار دیتے ہوئے پولیس اسٹیشن میں قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
واقعہ کے بعد میونسپل کمیٹی کے عملے نے شدید احتجاج کیا، کام بند کر دیا اور دفتر کو تالے لگا دیے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور مجرم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ بعد ازاں چیف آفیسر میونسپل کمیٹی کی مداخلت اور انکوائری کمیٹی کی رپورٹ آنے تک عملے نے اپنا احتجاج موخر کر دیا۔ جب اس سلسلے میں شکیل میونسپل آفیسر فنانس سے موقف کے لیے رابطہ کیا گیا تو انکا موبائل فون بند تھا اور وی خود اپنے دفتر میں موجود نہ تھے*
یہ واقعہ نہ صرف دفتر کے ماحول پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے بلکہ سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی حفاظت اور ان کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے بھی انتظامیہ کی ذمہ داریوں کو اجاگر کرتا ھے۔
