*جھنگ(جاوید اعوان سے)*
*جھنگ میں وسیع رقبے پر لگائے گئے سرکاری کھجور فارم کو سیوریج کے گندے پانی سے سیراب کرنے کا انکشاف ھوا ھےجس کے نتیجے میں انسانی صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا ھو گئے ہیں*۔ شہریوں نے شکایت کی ھے کہ فارم کے قریب بدبو اس قدر شدید ھو چکی ھے کہ وہاں سانس لینا بھی دشوار ھو گیا ھے۔ کھجور کے باغات کو ایک پر فضا مقام سمجھ کر سیر کے لیے آنے والے افراد کو الٹا صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ھے۔ماہرین کے مطابق، گندے پانی میں موجود بھاری دھاتیں جیسے سیسہ، آرسینک اور کیڈمیم انسانی صحت کے لیے خطرناک ھو سکتی ہیں۔ اگر یہ زہریلے اجزا کھجور میں جذب ھو جائیں تو گردوں، جگر اور اعصابی نظام پر شدید اثر ڈال سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سیوریج کے پانی میں خطرناک بیکٹیریا اور وائرس موجود ھو سکتے ہیں، جن کے باعث ہیضہ، فوڈ پوائزننگ اور ہیپاٹائٹس جیسی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ھے۔
زرعی ماہرین کا کہنا ھے کہ سیوریج کے پانی میں صابن، ڈیٹرجنٹ اور دیگر زہریلے کیمیکلز شامل ھوتے ہیں، جو نہ صرف زمین کی زرخیزی کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ زیر زمین پانی کو بھی آلودہ کر سکتے ہیں۔ اگر یہ پانی پینے میں استعمال ھو تو گردوں کی بیماریوں اور کینسر جیسے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
شہریوں نے متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے اور کھجور کے درختوں کو صاف اور فلٹر شدہ پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ھے تاکہ اس ممکنہ ماحولیاتی اور صحت عامہ کے بحران کو روکا جا سکے۔
