*جھنگ(جاوید اعوان سے).رضیہ بیگم زوجہ لیاقت علی LHW پر دوران ڈیوٹی اسحاق نامی سینٹری انسپکٹر کا تشدد اور بد تمیزی درخواست پر سی ای او ہیلتھ کا ڈپٹی ڈی ایچ او کو تین دن میں فوری انکوائری کر کے جواب جمع کروانے کا حکم جاری۔ ذرائع*
*رضیہ بیگم زوجہ لیاقت علی LHW پر دوران ڈیوٹی اسحاق نامی سینٹری انسپکٹر کا تشدد اور بد تمیزی درخواست پر سی ای او ہیلتھ اتھارٹی کا ڈپٹی ڈی ایچ او تحصیل جھنگ کو تین دن میں فوری انکوائری کر کے جواب جمع کروانے کا حکم جاری کر دیا تفصیلات کے مطابق رضیہ بیگم زوجہ لیاقت علی نے اپنی درخواست میں بیان کیا ھے کہ سائلہ بطور لیڈی ہیلتھ ورکر اپنی پولیو ڈیوٹی شاد باغ کالونی میں سر انجام دے رہی تھی دوران ڈیوٹی متعلقہ یو سی ایم او پانچ دن بعد وزٹ پر ایا اس کے ساتھ ایریا انچارج بھی تھی اور بیٹھک کھلوانے کا مطالبہ کیا جبکہ علاقہ ناواقف ھونے کی وجہ سے ہیلتھ ورکر نے انکار کر دیا تو اسحاق نامی بندہ جو کہ محکمہ میں سینٹری انسپکٹر ھے اگ بگولا ھو گیا اور بدتمیزی پر اتر ایا اور بلند اواز میں گالیاں دینے لگا اور کہا کہ تم بچوں کو زہر پلا رہی ہو پولیو کے قطرے نہیں پلا رہی ہو جس پر شور و گل ہو گیا اور اہل علاقہ جمع ہو گئے اور انہوں نے ہیلتھ ورکر کا بھرپور ساتھ دیا اور اسحاق نے دوران ڈیوٹی ورکر کی پولیو شیٹ پھاڑ کر سائلہ کے منہ پر دے ماری اور سائلہ کو حراساں کیا اور دھمکیاں دے کر چلا گیا اس سے پہلے بھی سائلہ کو دوران ڈیوٹی حراساں کرتا رہتا ھے یہ سارا واقعہ سڑک پر پیش ایا اور پانچ دن کوئی وزٹ نہ ہوا اور کلسٹر بوگس کیا گیا محکمہ سے سائلہ کی اپیل ہے کہ سائلہ کو انصاف دلوایا جائے اور سینٹر پر اس انسان سے خواتین کی عزت کو محفوظ کیا جائے اور اس کا فل فور تبادلہ کیا جائے تاکہ خواتین ملازمین اسکے شر سے محفوظ رہ کر اپنی اپنی ڈیوٹی سر انجام دے سکیں جب اسحاق سینٹری انسپکٹر سے موقف کے لیے کلا کی گئی تو اس نے کہا کہ جاؤ جو ھوتا ھے کر لو میں اپنی مرضی سے ڈیوٹی کرتا ھو تم کون ھوتے ھو مجھے فون کرنے والے عوامل اور سماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف چیف سیکریٹری پنجاب صوبائی وزیر صحت پنجاب صوبائی سیکرٹری صحت پنجاب کمشنر فیصل آباد ڈویژن فیصل آباد ڈپٹی کمشنر جھنگ علی اکبر بھنڈر ڈاکٹر احمد شہزاد چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ اتھارٹی جھنگ اور ڈاکٹر مریم گل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جھنگ سے مطالبہ کیا ھے کہ اس واقعے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کی جائے اور اگر اسحاق سینٹری انسپکٹر قصور وار ثابت ھو جائے تو اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے*
