*جھنگ(محمد ناصر)نواسۂ رسول جگر گوشہ بتولؓ سیدنا حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ عظیم ہستی ہیں کہ جن کے فضائل و مناقب سیرت و کردار اور کارناموں تاریخ اسلام کے صفحات روشن ہیں سینیٹر نائب صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر حنا عباس سیال*
*پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی نائب صدر ڈاکٹر حنا عباس سیال نے محرم الحرام کے موقع پر کہا کہ سیدنا حضرت حسینؓ نے اپنے نانا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ شفقت و محبت کو سمیٹا اور سیدنا حضرت علی المرتضیؓ کی آغوش محبت میں تربیت و پرورش پائی جس کی وجہ سے آپؓ فضل و کمال زہد و تقویٰ شجاعت و بہادری سخاوت رحمدلی اعلیٰ اخلاق اور دیگر محاسن و خوبیوں کے بلند درجہ پر فائز تھے نبی کریم کی پُرشفقت گود میں حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے پرورش پائی یہ وہ گود تھی جو اسلام کا گہوارہ تھی وہ حسین رضی اللہ عنہما کی تربیت کا گہوارہ بنی دوسری طرف علی مرتضیٰ علیہ السلام جو اپنے عمل سے خدا کی مرضیوں کے خریدار بن چکے تھے ایسے والد کے زیر سایہ حضرت امام حسین پرورش پا رہے تھے اور والدہ جو کہ جنت کی تمام خواتین کی سردار ٹھہری ان کے دامن عفت مآب کی خوشبو آپ کے کردار و عمل میں رچ بس چکی تھی حضرت حسین امام کی منزل پر تیسرے مقام پر متمکن تھے اور رسول خدا ﷺ کی حضرت حسین امام عالی مقام سے محبت کا یہ عالم تھا کہ آپ نے دعا فرمائی کہ اے اللہ اس کو اپنا محبوب بنالے جس نے حسین سے محبت رکھی اور رسول خدا ﷺ کی محبت کا یہ عالم تھا کہ آپ ﷺ اپنے نواسے کو گود میں بٹھا کر بوسہ کرتے اور فرماتے الہٰی میں ان سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان سے محبت رکھ اور جو ان سے محبت رکھے اس کو اپنا محبوب بنالے*
