*جھنگ(جاوید اعوان سے)جھنگ میں کھلا پیٹرول فروشی عروج پر: شہری بڑے حادثے کے خطرے سے دوچار*
*شہر بھر میں کھلے عام پیٹرول کی فروخت کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے، جس سے شہری آبادی ایک بڑے سانحے کے دہانے پر کھڑی ہے۔ گنجان آباد علاقوں اور رہائشی محلوں میں جگہ جگہ منی پیٹرول پمپ قائم کر لیے گئے ہیں* *یہاں پیٹرول کھلے برتنوں اور بوتلوں میں انتہائی غیر محفوظ طریقے سے فروخت کیا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال شہری زندگی اور املاک کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے*۔
*شہریوں کا کہنا ہے کہ کھلے پیٹرول کی یہ فروخت تمام حفاظتی ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ایک چھوٹی سی چنگاری بھی کسی بھی وقت ایک بھیانک آگ کے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ منی پمپ رہائشی عمارتوں، دکانوں اور سکولوں کے قریب قائم ہیں، جو ہنگامی صورتحال میں نقصانات کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں*۔
*سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ اس خطرناک رجحان کے خلاف ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکمے کوئی عملی اقدام نہیں کر رہے ہیں۔ شہریوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا انتظامیہ کسی بڑے سانحے کا انتظار کر رہی ہے تاکہ اس کے بعد حرکت میں آئے؟*
*سول ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ، جس کی بنیادی ذمہ داری ایسے خطرات کو روکنا اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانا ہے، مکمل طور پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے اور “چین کی بانسری بجا رہا ہے۔” اس محکمے کی مجرمانہ غفلت شہر کو ایک ٹائم بم پر بٹھا چکی ہے*۔
*شہری حلقوں نے اعلیٰ احکام، بشمول کمشنر اور ڈپٹی کمشنر، سے فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لینے کی پُرزور اپیل کی ہے*۔ *انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کھلے پیٹرول کی غیر قانونی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، تمام غیر مجاز منی پمپس کو فوری طور پر سیل کیا جائے، اور سول ڈیفنس سمیت دیگر متعلقہ محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لے کر غفلت برتنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے*۔
134







