*جھنگ(جاوید اعوان سے)۔ پاسپورٹ آفس میں کرپشن کا بازار گرم: انچارج کی مبینہ آشیرباد سے ایجنٹ مافیا متحرک*
*جھنگ پاسپورٹ آفس میں ایجنٹ مافیا کی مبینہ اجارہ داری اور کرپشن کا بازار گرم ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے*۔
*تفصیلات کے مطابق، جھنگ پاسپورٹ آفس میں عام سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، یہاں ایجنٹ مافیا مبینہ طور پر آفس انچارج کی آشیرباد سے فعال ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ* *پاسپورٹ بنوانے کے خواہش مند افراد کو ایجنٹوں کے ذریعے بھاری رشوت یا “سروس چارجز” ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جس کے بغیر عام طریقہ کار کے تحت کام کروانا تقریباً ناممکن بنا دیا گیا ہے*۔
*متعدد سائلین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایجنٹ باقاعدہ ایک ریٹ لسٹ کے تحت کام کر رہے ہیں اور اضافی رقم کے عوض پاسپورٹ کی جلد پروسیسنگ اور ضروری مراحل کو آسان بنا دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان ایجنٹوں کی فیس ادا نہ کی جائے، فائلوں کو مختلف بہانوں سے التوا کا شکار کر دیا جاتا ہے*۔
*سب سے سنگین سوالات آفس کے انچارج کی کارکردگی پر اٹھ رہے ہیں۔ شہریوں کا دو ٹوک مؤقف ہے کہ ایجنٹ مافیا کا یہ منظم گٹھ جوڑ اور کرپشن کا یہ سلسلہ انچارج کی مکمل ملی بھگت اور آشیرباد کے بغیر چل نہیں سکتا۔ انچارج کی خاموشی اور مبینہ لاپروائی اس پورے نظام کو تحفظ فراہم کر رہی ہے*۔
*سائلین اور عوامی حلقوں نے حکومت، ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اور دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ جھنگ پاسپورٹ آفس میں جاری اس منظم کرپشن کا فوری نوٹس لیا جائے، ذمہ داران کے خلاف سخت ترین محکمانہ اور قانونی کارروائی کی جائے، اور آفس انچارج سمیت دیگر ملوث عملے کو فوری طور پر تبدیل کر کے ان کے کردار کی مکمل تحقیقات کروائی جائیں تاکہ عوام کو اس ایجنٹ مافیا سے نجات مل سکے*۔
148







