*جھنگ(جاوید اعوان سے)۔تحصیل اٹھارہ ہزاری میں الرحیم چلڈرن اینڈ جنرل ہسپتال کا نقشہ اور فیسوں کا ریکارڈ دینے سے میونسپل کمیٹی کے افسران قاصر، اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ*
*تحصیل اٹھارہ ہزاری میں واقع الرحیم چلڈرن اینڈ جنرل ہسپتال کی انتظامیہ سے متعلق سنگین بے* *ضابطگیوں کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میونسپل کمیٹی اٹھارہ ہزاری کے افسران، جن میں چیف آفیسر میونسپل کمیٹی بھی شامل ہیں، مذکورہ ہسپتال کا منظور شدہ نقشہ اور سرکاری خزانے میں جمع ہونے والی فیسوں کا ریکارڈ فراہم کرنے میں بے بس دکھائی دے رہے ہیں۔ اس صورتحال نے عوامی سطح پر تشویش کی لہر دوڑا دی ہے اور انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں*۔
*عوامی حلقوں کی جانب سے سخت احتجاج کیا جا رہا ہے اور یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ اگر مقامی* *انتظامیہ کے پاس ہی ہسپتال جیسے اہم عوامی ادارے کا بنیادی ریکارڈ موجود نہیں ہے تو دیگر معاملات کی نگرانی اور شفافیت کا کیا عالم ہوگا*۔
*عوام نے اعلیٰ حکام سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت انکوائری* *شروع کروائیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے نقشے اور فیسوں کے ریکارڈ کا بروقت فراہم نہ ہونا بدعنوانی اور غیر شفافیت کی نشاندہی کرتا ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جانا چاہیے*۔
*عوامی مطالبہ ہے کہ نہ صرف ہسپتال کا مکمل ریکارڈ فوری طور پر عام کیا جائے بلکہ ان تمام افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے جو ریکارڈ کی فراہمی میں رکاوٹ بن رہے ہیں یا اسے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں*۔
178







