*جھنگ(جاوید اعوان سے)سی ای او ایجوکیشن آفس میں پنجاب حکومت کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی، تبادلہ شدہ ‘کماؤ پوت’ کلرکوں کا چارج نہ چھوڑنا*
*محکمہ تعلیم جھنگ میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی کی مبینہ بے بسی یا ملی بھگت کے باعث پنجاب حکومت کے واضح احکامات کو کھلم کھلا نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ چند ماہ قبل صوبائی حکومت کی ہدایت پر ایسے تمام کلرکوں کے تبادلے کیے گئے تھے جو تین سال سے زیادہ عرصے سے ایک ہی سیٹ پر کام کر رہے تھے*۔ *تاہم، ذرائع کے مطابق، چیف ایگزیکٹو آفیسر آفس کے اندر موجود چند “کماؤ پوتوں” نے تاحال اپنے نئے تبادلہ شدہ اسائنمنٹس کا چارج نہیں سنبھالا اور وہ بدستور اپنی سابقہ، بر کشش پوسٹوں پر کام کر رہے ہیں*۔
*حکومتی پالیسی کا مقصد اداروں میں شفافیت اور میرٹ کو فروغ دینا اور طویل عرصے تک ایک ہی جگہ تعینات رہنے والے عملے کو تبادلہ کر کے انتظامی بہتری لانا تھا۔ لیکن سی ای او ایجوکیشن آفس میں اس پالیسی پر مکمل عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے، جس سے ادارے کی انتظامیہ اور خصوصاً سی ای او ایجوکیشن کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ یہ صورتحال محکمہ تعلیم میں “خاص کلرکوں” کے اثر و رسوخ اور انتظامیہ کی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے*۔
*شہری حلقوں اور محکمہ تعلیم سے وابستہ افراد نے ڈپٹی کمشنر جھنگ سے اس سنگین خلاف ورزی کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کروائیں اور تبادلہ ہونے کے باوجود سابقہ سیٹوں پر غیر قانونی طور پر کام کرنے والے کلرکوں اور انہیں چارج نہ چھوڑنے کی اجازت دینے والے ذمہ داران کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کا حکم دیں*۔ *خلاف ورزی کرنے والے کلرکوں کو فوری طور پر اپنی نئی اسائنمنٹس پر رپورٹ کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ حکومتی پالیسی پر عمل درآمد یقینی ہو اور انتظامی بہتری لائی جا سکے*۔
167







