*جھنگ(جاوید اعوان سے)رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے تحت سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی سے ریکارڈ نہ ملنے پر شہری کی ڈی سی سے اپیل، شدید تشویش کا اظہار*
*رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت سرکاری معلومات کے حصول میں شہریوں کو درپیش مشکلات کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، یہاں ایک شہری نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی جھنگ کو درخواست دے کر مطلوبہ ریکارڈ فراہم نہ ہونے پر ڈپٹی کمشنر جھنگ سے انصاف کی اپیل کی ہے*۔
*تفصیلات کے مطابق، شہری نے رائٹ ٹو انفارمیشن قانون (پنجاب ٹرانسپیرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013) کے تحت ایک درخواست جمع کرائی تھی، جس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایلیمنٹری فیمیل جھنگ کے دفتر سے سال 2017 کے ڈسپیچ رجسٹر کی مصدقہ کاپیاں طلب کی گئی تھیں.قانون کے تحت مقررہ مدت کے اندر معلومات کی فراہمی ضروری ہوتی ہے.مگر شہری کا کہنا ہے کہ درخواست جمع کرائے جانے کے بعد عرصہ دراز گزرنے کے باوجود انہیں کوئی پیشرفت نہیں بتائی گئی اور نہ ہی مطلوبہ ریکارڈ فراہم کیا گیا۔ معلومات تک رسائی میں یہ غیر ضروری تاخیر پنجاب میں رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے موثر نفاذ پر سوالیہ نشان کھڑا کر رہی ہے*۔
*معلومات کے حصول میں ناکامی کے بعد شہری نے میڈیا کے ذریعے ڈپٹی کمشنر جھنگ سے پُر زور اپیل کی ہے۔ شہری نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر قانون کے مطابق مداخلت کریں اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی کو ہدایت جاری کریں کہ وہ شہری کو جلد از جلد مطلوبہ سرکاری ریکارڈ فراہم کریں۔ شہری نے اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جب قانون کی موجودگی میں بھی شہریوں کو ریکارڈ کے لیے در در بھٹکنا پڑے تو شفافیت اور گڈ گورننس کا حصول کیسے ممکن ہو گا؟*
*اہل جھنگ نے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں تاکہ رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کی روح کے مطابق شہریوں کو ان کا آئینی حق مل سکے*۔
150






