*جھنگ(جاوید اعوان سے)سٹلائیٹ ٹاؤن میں کمرشل بلڈنگز کی غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف، ڈپٹی ڈائریکٹر ہاؤسنگ اور ماتحت عملہ پر ملی بھگت کا الزام*
*جھنگ سٹلائیٹ ٹاؤن میں کمرشل بلڈنگز کی غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ عروج پر ہے، جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر ہاؤسنگ اور ان کے ماتحت عملے کی مبینہ آشیرباد شامل ہے*۔ *ذرائع کے مطابق، متعدد کمرشل عمارتیں نقشہ پاس کروائے بغیر اور سرکاری خزانے میں فیس جمع کروائے بغیر تیزی سے تعمیر ہو رہی ہیں*۔
*اضافی چارج کا معاملہ اور عملے کی “موجیں*”
*یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ہاؤسنگ جھنگ کی سیٹ کا چارج فیصل آباد کے ایک افسر کے پاس اضافی ذمہ داری کے طور پر ہے، اور عام مشاہدہ ہے کہ اضافی چارج والی سیٹوں پر افسران کا دھیان کم ہوتا ہے۔ اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ماتحت عملہ مبینہ طور پر بغیر کسی روک ٹوک کے من مانیاں کر رہا ہے اور غیر قانونی تعمیرات کو نظر انداز کر رہا ہے*۔
*اضافی چارج کی وجہ سے، ڈپٹی ڈائریکٹر کا جھنگ میں کم ہی آنا ہوتا ہے*۔ *نتیجتاً، محکمہ کی تمام ڈاک اور دفتری امور فیصل آباد جا کر دستخط ہوتے ہیں، جس سے کام میں تاخیر اور بے قاعدگیوں کے مزید امکانات پیدا ہوتے ہیں*۔
*عوامی اور سماجی حلقوں نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے فوری توجہ کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ جھنگ میں ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے فوری طور پر مستقل ڈپٹی ڈائریکٹر ہاؤسنگ تعینات کیا جائے۔ عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ داروں اور انہیں سہولت فراہم کرنے والے عملے کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے*۔
160







