*نشان حیدر راشد منہاس شہید کی برسی(20 اگست)*
کراچی پائلٹ راشد منہاس شہید کراچی میں پیدا ہوئے۔اور منہاس راجپوت گوت گھرانے کے چشم و چراغ تھے۔ 1968ءمیں سینٹ پیٹرک اسکول کراچی سے سینئر کیمبرج کیا۔راشد منہاس شہید کے خاندان کے متعدد افراد پاکستان کی بحری، فضائی،اور پاک افواج میں اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے۔اور راشد منہاس نے بھی اپنا آئیڈیل فوجی زندگی کو بنایا۔اور اپنے ماموں ونگ کمانڈر سعید سے جذباتی وابستگی کی بناءپر پاک فضائیہ کا انتخاب کیا۔اور راشد منہاس پاک فضائیہ کی تربیت کے لیئے پہلے کوہاٹ،اور پھر پاکستان ائیر فورس اکیڈیمی رسالپور بھیجے گئے۔اور فروری 1971ء میں پشاور یونیورسٹی سے انگریزی، ائیر فورس لاء،ملٹری ہسٹری، الیکڑونکس،موسمیات،جہاز رانی،ہوائی حرکیات وغیرہ میں بی۔ایس۔سی کیا۔اور بعد ازاں تربیت کے لیئے واپس کراچی بھیجے گئے۔اور اگست 1971ء میں پائلٹ آفیسر بنے۔20 اگست 1971ء کو راشد منہاس کی تیسری تنہا پرواز تھی۔کہ وہ ٹرینر جیٹ طیارے میں سوار ہوئے ہی تھے۔کہ ان کا انسٹرکٹر سیفٹی فلائٹ آفیسر مطیع الرحمان خطرے کا سگنل دے کر طیارے کے کاک پٹ میں داخل ہو گیا۔اور طیارے کا رخ بھارت کی سرحد کی طرف موڑ دیا۔جس پر راشد منہاس شہید نے فوری ماڑی پور کنٹرول ٹاور سے رابطہ قائم کیا۔تو انہیں کنٹرول روم سے ہدایت کی گئی۔کہ وہ طیارے کو ہر قیمت پر اغوا ہونے سے بچایا جائے۔اور اگلے پانچ منٹ میں ہی راشد منہاس شہید اور غدار وطن انسٹرکٹر مطیع الرحمن کے درمیان طیارے کے کنٹرول کے حصول کی کشمکش میں گذرے گئے۔اور غدار وطن مطیع الرحمان نے راشد منہاس شہید سے طیارے کا کنٹرول حاصل کرنے کی بھرپور اپنی پوری کوشش کی۔لیکن محب وطن راشد منہاس شہید نے اس کوشش کو بالکل ناکام بنادیا۔اور غدار وطن مطیع الرحمان کی تجربہ کاری کی بناءپر جب محب راشد منہاس شہید نے محسوس کر لیا۔کہ اب طیارے کو کسی محفوظ جگہ پر لینڈ کرانا ممکن نہیں ہے۔ تو انہوں نے آخری حربے کے طور پر جہاز کا رخ زمین کی طرف موڑ دیا۔اور طیارہ زمین سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔جس کے نتیجے میں راشد منہاس شہید اور غدار وطن مطیع الرحمان جہنم وصل ہوا۔ لیکن محب وطن راشد منہاس شہید نے قابل رشک موت یعنی شہادت کا درجہ پایا۔اور تاریخ میں اپنا نام امر کر لیا۔جبکہ دوسرا مطیع الرحمن غدار وطن کہلایا۔راشد منہاس شہید کے اس عظیم کارنامے کے صلے میں انہیں سب سے بڑا فوجی اعزاز نشانِ حیدر دیا گیا۔قوم دعا گو ہے۔کہ اللہ تبارک و تعالٰی راشد منہاس شہید کے درجات بلند فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا کرے۔اور ان کی قبر مبارک پر رحمتوں کا نزول ہو۔ آمین یارب آلعالمین ثمہ آمین۔ہم پاکستانی مسلمان افواج پاکستان کے تمام شہداء کی لازوال قربانیوں کو روز قیامت تک فراموش کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔اور روز قیامت تک اپنے تمام شہداء کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیئے اپنے اللہ تبارک تعالی کے حضور سجدہ ریز ہو کر ہمیشہ ہمیشہ دعاگو رہیں گے۔ان شاءاللہ
پاکستان زندہ باد،پاک فوج زندہ باد
9