156

*جھنگ(جاوید اعوان سے)گوجرہ روڈ کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگی کا انکشاف.سب انجینئر پر تاریخیں بدل کر ٹھیکیدار کو فائدہ پہنچانے کا الزام، اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ*

*جھنگ(جاوید اعوان سے)گوجرہ روڈ کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگی کا انکشاف.سب انجینئر پر تاریخیں بدل کر ٹھیکیدار کو فائدہ پہنچانے کا الزام، اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ*
*عوامی فنڈز کے بے دریغ استعمال اور مبینہ بدعنوانی کا ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے یہاں جھنگ اور گوجرہ کو ملانے والی شاہراہ کی تعمیراتی منصوبے میں غلط ادائیگیوں کے ذریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا*۔ *باوثوق ذرائع کے مطابق، منصوبے کے انچارج سب انجینئر نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ٹھیکیدار کو غیر قانونی مالی فائدہ پہنچایا*۔
*انکشاف کے مطابق، سب انجینئر نے سرکاری ریکارڈ اور دستاویزات میں تاریخوں میں ردوبدل (ٹمپرنگ) کی، جس کا مقصد پرائس ویری ایشن (Price Variation) کی مد میں ٹھیکیدار کو کثیر رقم کی ادائیگی یقینی بنانا تھا*
*ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ ہیرا پھیری مہنگائی کی شرح میں اضافے کے تحت ٹھیکیدار کو اضافی کلیمز کی ادائیگی کے لیے کی گئی، جس سے ٹھیکیدار کو کروڑوں روپے کا فائدہ ہوا، جبکہ اس مبینہ ملی بھگت کے عوض سب انجینئر نے اپنا “حصہ” وصول کیا*
*یہ عمل نہ صرف قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ یہ عوامی فنڈز پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ پرائس ویری ایشن کی ادائیگی کا طریقہ کار واضح ہے اور اس میں تاریخوں میں جان بوجھ کر تبدیلی کرنا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے۔ اس مبینہ بے ضابطگی کی وجہ سے نہ صرف حکومت کو مالی نقصان ہوا ہے بلکہ ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت پر بھی سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے*۔
*شہری حلقوں اور سول سوسائٹی نے اس سنگین انکشاف پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت اور اعلیٰ احتساب ادارے فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیں۔ عوام نے متعلقہ محکمے کے ایگزیکٹو انجینئر اور سپرنٹنڈنگ انجینئر سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ اور مکمل تحقیقات کرائیں اور ملوث افسران اور ٹھیکیدار کے خلاف سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عوامی رقوم کے ضیاع کو روکا جا سکے اور مستقبل میں ایسی بدعنوانیوں کی روک تھام کی جا سکے*۔
*شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری انکوائری کے لیےایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے جو تمام ادائیگیوں اور پرائس ویری ایشن کے کلیمز کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے*
*سب انجینئر اور دیگر ملوث سرکاری اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا* *جائے تاکہ وہ ریکارڈ میں مزید ردوبدل نہ کر سکیں*۔
*مبینہ طور پر ناجائز فائدہ اٹھانے والے ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کیا جائے اور وصول کی گئی اضافی رقم واپس قومی خزانے میں جمع کرائی جائے*۔
*واضح رہے کہ پبلک ورکس میں اس طرح کی بے ضابطگیاں قومی وسائل کے ضیاع کا باعث بنتی ہیں اور یہ ایک مثال قائم کرنا ضروری ہے کہ عوامی فنڈز میں خورد برد برداشت نہیں کی جائے گی*۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں