*جھنگ(جاوید اعوان سے)جھنگ اور گردونواح میں غیر قانونی میڈیکل سٹوروں کا جال، انسانی جانیں خطرے میں*
*ضلع جھنگ اور اس کے گردونواح میں میڈیکل سٹوروں کی غیر قانونی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے، یہاں بڑی تعداد میں طبی ادارے بغیر کسی لائسنس اور کوالیفائیڈ (اہل) عملے کے چلائے جا رہے ہیں۔ ان غیر قانونی سٹوروں پر کم تعلیم یافتہ افراد عوام کو دوائیاں دے رہے ہیں، جس کے باعث مریضوں کی صحت بہتر ہونے کی بجائے مزید پیچیدگیوں کا شکار ہو رہی ہے*۔
*ذرائع کے مطابق، کئی میڈیکل سٹور مالکان نے قانونی تقاضوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایسے افراد کو کاؤنٹر پر بٹھا رکھا ہے جن کے پاس فارمیسی یا طبی معاونت کی کوئی باقاعدہ تعلیم یا مہارت نہیں ہے۔ یہ لوگ اندھا دھند اینٹی بائیوٹکس اور دیگر حساس ادویات مریضوں کو دے رہے ہیں، جس کا نتیجہ بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے*۔
*شہری حلقوں نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل نہ صرف ڈرگ ایکٹ کی صریحاً خلاف ورزی ہے بلکہ یہ براہ راست انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے*۔
*عوام نے ڈپٹی کمشنر، سیکرٹری صحت اور دیگر حکام بالا سے فوری طور پر اس سنگین مسئلے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے زور دیا ہے کہ ڈرگ انسپکٹرز کی ٹیمیں ان علاقوں میں فوری چھاپے ماریں، غیر قانونی سٹوروں کو سیل کریں اور بغیر کوالیفائیڈ پرسن کے چلنے والے میڈیکل سٹوروں کے مالکان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائیں*۔
*شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام میڈیکل سٹوروں کے لائسنس اور عملے کی تعلیمی اسناد کی فوری جانچ کی جائے*۔
*غیر قانونی میڈیکل سٹوروں کو فی الفور بند کیا جائے*۔
*شہریوں کی صحت سے کھیلنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے*۔
99







