*جھنگ(جاوید اعوان سے)۔ ہیلتھ اتھارٹی میں عاصم رضا چوکیدار کیس: ریکوری کا حکم دبانے پر اعلیٰ تحقیقات کا مطالبہ*
*میڈیا پر خبر شائع ہونے کے بعد کمیٹی نے انکوائری مکمل کر کے رپورٹ سی ای او ہیلتھ کو جمع کرائی، ڈی ایچ او آفس کے ہیڈ کلرک پر حکم دبانے کا الزام*
*جھنگ کے محکمہ صحت میں ایک چوکیدار، عاصم رضا، کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کی انکوائری رپورٹ سامنے آنے کے بعد نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ عوامی اور سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سی ای او ہیلتھ کے ریکوری اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے حکم کو مبینہ طور پر دبانے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف اعلیٰ سطح کی تحقیقات کی جائیں*۔
*تفصیلات کے مطابق، جھنگ میڈیا پر اس معاملے کی خبر شائع ہونے کے بعد ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی نے اپنی انکوائری مکمل کر کے رپورٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ہیلتھ اتھارٹی کو جمع کروائی*۔
*ذرائع کے مطابق، مورخہ 18 اگست 2025 کو سی ای او ہیلتھ اتھارٹی نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) جھنگ کو باقاعدہ خط لکھا، جس میں عاصم رضا چوکیدار سے 16 لاکھ روپے کی ریکوری کا حکم دیا گیا تھا۔ خط میں یہ بھی ہدایت کی گئی تھی کہ اس مالی بے ضابطگی میں ڈی ایچ او آفس کے جن ذمہ داران نے معاونت کی ہے، ان کے نام فراہم کیے جائیں تاکہ ان کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جا سکے*۔
*تاہم، تشویشناک امر یہ ہے کہ یہ اہم سرکاری حکم نامہ مبینہ طور پر ڈی ایچ او آفس کے ہیڈ کلرک، عبدالرازق، نے دبا لیا اور اسے اعلیٰ حکام کی نظروں سے اوجھل رکھا*
*اس سنگین غفلت اور حکم عدولی کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد عوامی اور سماجی حلقوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اعلیٰ احکام اس پورے معاملے کا فوری نوٹس لیں اور اس غیر قانونی کام میں معاونت کرنے والے افسران اور اہلکاروں، بالخصوص حکم دبانے کے ذمہ داران، کو نہ صرف نشان عبرت بنائیں بلکہ ان کے خلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی بھی کریں*۔
*عوام کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے سرکاری دفاتر میں احتساب کا عمل متاثر ہوتا ہے اور بدعنوانی کو فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے سی ای او ہیلتھ اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ھے*۔
122







