118

جھنگ(جاوید اعوان سے)۔اسد شاہین XEN ہاٸی وے ڈویژن نے غیر قانونی طور پر روڈ کی تعمیر کا ایسٹیمیٹ ریواٸز کرکے ٹھیکیدار کو کروڑوں روپے کا فاٸدہ دیکر رقم کی بندر بانٹ کر لی ذرائع*

*جھنگ(جاوید اعوان سے)۔اسد شاہین XEN ہاٸی وے ڈویژن نے غیر قانونی طور پر روڈ کی تعمیر کا ایسٹیمیٹ ریواٸز کرکے ٹھیکیدار کو کروڑوں روپے کا فاٸدہ دیکر رقم کی بندر بانٹ کر لی ذرائع*

*جھنگ۔اسد شاہین XEN ہاٸی وے ڈویژن جھنگ نے غیر قانونی طور پر روڈ کی تعمیر کا ایسٹیمیٹ ریواٸز کرکے ٹھیکیدار کو کروڑوں روپے کا فاٸدہ دیکر رقم کی بندر بانٹ کر لی ذرائع*
تفصیلات کے مطابق XEN ہاٸی وے ڈویژن جھنگ اسد شاہین ایس۔ڈی۔او اور سب انجینیر سب ڈویژن 18ہزاری نے ٹھیکیدار کی ملی بھگت سے اپنے مفاد کی خاطر خوشاب۔مظفر گڑھ روڈ کی تعمیری لاگت کے اسٹیمیٹ کو 3261.591ملین میں ریواٸز کرایا لیا ذراٸع سے معلوم ہوا ہے کہ ایس۔ڈی۔او کے جعلی دستخطوں سے JROرپورٹ بنواٸی گٸی جبکہ رپورٹ بناتے وقت موقع پرP&D محکمہ سے اسک منظوری لی جاتی ہے اور نہ ہی وہاں اس وقت ایس۔ڈی۔او یا سب انجینیر موجود تھا ایسٹیمیٹ میں ساٸیٹ کا سٹرکچر تبدیل کیا گیا موقع پر جو جگہ پہلے سےاونچی تھی اس کو ریزنگ پورشن شو کرکے ٹھیکیدار کو مٹی اور پرانے سب بیس میں فاٸدہ دیا گیا پہلے ایسٹیمیٹ میں11کروڑ 10لاکھ 87ہزار 336روپے کی مٹی تھی جبکہ بعد میں بڑھا کر 15کروڑ 94لاکھ 70ہزار 462روپے کردی گٸی جس میں ٹھیکیدار کوکم از کم 4کروڑ کا فاٸدہ ہوا ایسٹیمیٹ میں پرانا سب بیس 4کروڑ 73لاکھ 1ہزار 520روپے کا تھاجبکہ بعد میں بڑھا کر 6کروڑ11لاکھ 88ہزار 320روپے کردیا گیااور جے آر او رپورٹ میں ملی بھگت کرکے پرانے سب بیس کو نکال کر نٸے سب بیس کے طور پر استعمال کیا گیا پرانا سب بیس اتنااضافی تھا کہ نکال کر مزید ٹھیکیدار کو سپلاٸی کیا گیا اور پرانی اینٹیں نکال کر نٸے edgeمیں وہی اینٹیں نٸی کے طور پر استعمال کی گٸیں بیس کورس کی کوالٹی کو 62کروڑ 55لاکھ 79ہزار 189روپے سے بڑھا کر 79کروڑ 26لاکھ 50ہزار 879روپے کردی گٸی جبکہ کھداٸی کرکے شروع میں جتنا سب بیس پرانا نکلا اس کو نٸے سب بیس میں مکس کیا گیا لہذا شہری نے سیکرٹری C&W اور چیئرمین P&Dسے مطالبہ کیا ہے کہ جب پہلے انجینیر اور افسران کی موجودگی میں ایک ایسٹیمیٹ بنایا گیا تھا پھر اس ایسٹیمیٹ کو ریواٸز کرنے کی ضرورت کیوں پیش آٸی یہ صرف اور صرف کروڑوں روپے کرپشن کرنے کے لیے ایسا کیا گیا ہے لہذا مذکورہ بالا افسران کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لاکر سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے ٹیکہ لگانے کا نوٹس لیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں