معدنیات کے افسران کی جانب سے ٹینڈرز سے ہٹ کر ضلع بھر کی سرکاری زمینوں سے بغیرکسی آکشن کے ریت چوری فروخت کرنے کا انکشاف ھوا ھے ۔ ریت ومٹی سپلائی کرنے والے ٹرالی ٹریکٹر مالکانہ و مزدوری کے مطابق معلوم ھوا ھے کہ گورنمنٹ کے شیڈول کے مطابق ریت فی سینکڑہ 300 روپے ھے 2 سینکڑے 14 فٹ ٹرالی میں فقط بڑی مشکل سے لوڈ کرتے ہیں ۔ مگر قانون کو کچھ نہ سمجھے ھوئے 1500 روپے تک دیدہ دانستہ طور پر بدمعاشی سے بھتہ وصول کیا جاتا ھے ۔ جس بارے معدنیات کے افسران کے علاؤہ ڈپٹی کمشنر تک اطلاع دی جاتی ھے ۔ مگر معاملہ کنٹرول کرنے کی بجائے دن بدن طول پکڑتا جارہا ھے ۔ ان کا یہ بھی بر ملا کہنا ھے کہ مقامی انتظامیہ جھنگ کے علاؤہ مقامی پولیس تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن ۔ تھانہ سٹی ۔ تھانہ صدر کے ایس ایچ اوز ان لٹیروں کی سرپرستی میں مصروف رہتے ہیں ۔ ضلعی افسران اس مکروہ دھندے میں سرفہرست ہیں ۔ جس پر عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے فوری طور پر سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ھے۔

