112

قائد اساتذہ حاجی مشتاق احمد ہرل (مرحوم) راقم تحریر__مہر محمد شریف نائب صدر پنجاب ٹیچرز یونین جھنگ۔ قافلہ سالار حاجی مشتاق احمد ہرل عہد ساز کردار۔۔۔۔۔۔دکھ یہ ہے میرے یوسف یعقوب کے خالق وہ لوگ بھی بچھڑے جو بچھڑنے کے نہیں تھے

قائد اساتذہ حاجی مشتاق احمد ہرل (مرحوم)
راقم تحریر__مہر محمد شریف نائب صدر پنجاب ٹیچرز یونین جھنگ۔
قافلہ سالار حاجی مشتاق احمد ہرل عہد ساز کردار۔۔۔۔۔۔دکھ یہ ہے میرے یوسف یعقوب کے خالق
وہ لوگ بھی بچھڑے جو بچھڑنے کے نہیں تھے
قافلہ سالار, قائد اساتذہ, میر کارواں حاجی مشتاق احمد ہرل کو ہم سے بچھڑے ایک سال کا عرصہ بیت چکا ھے مرحوم قائد کی شخصیت اپنے اندر بحر بے پایاں لیے ہوئے ہیں فہم و فراست کا بانکپن ,معاملہ فہمی کا لطف ,بصیرت و حکمت کا مرقع، قائدانہ صلاحیتوں کا سرچشمہ، علمی جواہر کا منبع، شرافت کا پیکر ،جہاں دیدگی کا مظہر، تفکر و تخیل کی کہکشاں کی مجسم شکل حاجی مشتاق جیسی شخصیت نصف صدی تک اپنی ضیاپاشیوں سے اساتذہ کے حقوق و فرائض کا علم بلند کرتی رہی وہ شخصیت جس نے سرزمین جھنگ میں علم کی ٹھٹھرتی ہوئی صبح کو ایک دہکتا ہوا سورج عطا کیا جس نے ضلعی ،صوبائی اور ملکی سطح پر اساتذہ کے حقوق کے لیے جدوجہد میں سرخیل کردار ادا کیا
اپ 23 مارچ 1966 کو چنڈ بھروانہ کے ایک قصبہ میں پیدا ہوئے یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مرحوم قائد کا پورا خاندان والدین بھائی بہنیں شعبہ درس و تدریس سے وابستہ و منسلک ہیں اپ نے بطور معلم اپنی سروس کا اغاز گورنمنٹ ہائی سکول شیر شاکر سے کیا بعد ازاں مڈل سکول کوٹ خان مڈل سکول حسن خان اور مڈل سکول غازی اباد میں اپنی سروس کی دشت نو وردی کرتے ہوئے گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول غزالی ماڈل میں اپنی سروس کا اختتام کیا
مرحوم قائد کی پوری سروس خدمت اساتذہ مشن سے عبارت ہے اپ سروس کے اغاز سے ہی پنجاب ٹیچرز یونین سے منسلک ہو گئے اور اپنے اندر قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے جلد ہی اپ کا شمار صوبائی سطح کہ قائدین میں ہونے لگا اوراپ پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کے سینیئر نائب صدر نامزد ہوئے 2018 میں گورنمنٹ غزالی ماڈل مڈل سکول میں قائد اساتذہ حاجی مشتاق احمد نے اساتذہ یونین کا ایک حسین گلدستہ بنایا جس میں مختلف انواع و اقسام کے پھولوں کو شامل کیا گیا اس گلدستے کا ہر ایک پھول اپنی الگ خوشبو اور مختلف قسم کی لطافتوں اور نزاکتوں سے مزین اور مالا مال ہے اپ نے وہ جماعت بنائی جس میں حاجی شمشاد حسین کی شکل میں بزرگوں کی دعا ،مہر فیاض اور قاضی حسنین جیسے زیرک لوگوں کی رہنمائی، سید شہروا علی کی شکل میں سادات کا سایہ ،میاں عابد سلیم بھٹہ جیسے انتھک اور جفاکش لوگ شامل کیے، مہر وسیم عباس قیصر عباس نون سہیل ریاض بھٹی جیسے جواں جذبے ے اور عبدالرازق قادری ریاض حسین شاکر دلشیر علی خان جیسے فہیم لوگ شامل کیے اپ کے اس گلدستے کا ہر پھول اپنے اندر ایک انجمن ہے اور اس گلدستے کی ابیاری ان کی تربیت اس انداز میں کی کہ ان کے جانے کے بعد ان کے تراشے ہوئے پتھر جیتی جاگتی مجسم شکل میں تنظیمی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں 19 نومبر 2022 مرحوم قائد کا ارتحال ہم سب کے لیے سانحہ سے کم نہ تھا کچھ کج فہم اور نا عاقبت اندیش لوگ جن کے ساتھ ہماری نظریاتی ہم اہنگی نہیں ہے وہ سمجھ رہے تھے کہ مرحوم قائد کے دار فانی سے کوچ کرنے کے بعد یہ گلدستہ مرجھا جائے گا اس کا شیرازہ بکھر جائے گا مگر اس گلدستے کی ابیاری کے لیے قائد محترم کے درینہ ساتھی ،منکسر المزاج، زوالعقول اور زیرک شخص مہر فیاض حسین نے صدارت سنبھالی اور ان کے شانہ بشانہ میاں عابد سلیم بھٹہ کی جنرل سیکرٹری شپ میں یہ قافلہ رواں دواں ہے اج میری لو ح چشم نشاط سے شرشار اور میرا دل تشکر و امتنان کے جذبات سے معمور ہے کہ 2018 میں لگایا ہوا پودا اب تن اور درخت بن چکا ہے جس کی چھاؤں میں بیٹھ کر ہم اساتذہ کے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں اور یہ درخت زمین کے اندر اپنی جڑیں اتنی مضبوط کر چکا ہے کہ تحصیل احمد پور سیال میں چودری عبدالرزاق اور سید توقیر افضل نقوی کی سرپرستی میں ایک مضبوط تنظیم موجود ہے اسی طرح تحصیل شورکوٹ میں چوہدری امجد گجر کی سربراہی میں ایک منظم تنظیم کام کر رہی ہے اسی طرح تحصیل جھنگ میں مہر وسیم عباس سیال اور رانا محمد اعظم کی سربراہی میں فعال تنظیمی ڈھانچہ موجود ہے اور اسی طرح تحصیل 18 ہزاری میں مہر سلیم عباس بڈھانہ کی سربراہی میں پنجاب ٹیچرز یونین جھنگ خدمت اساتذہ مشن کے تحت کام کر رہی ہے یہ میری اللہ کی حکمت کا تقاضا تھا کہ اس نے قائد محترم سے اساتذہ حقوق کے لیے اساتذہ کی خدمت کے لیے کام لینا تھا گو کہ ابھی یہ وقت نہیں تھا ان کے جانے کا مگر یہ اللہ کی حکمت ہے کہ وہ اج کے دار فانی سے کوچ کر گئے
چمن سے ان کو گزرے ایک برس بیت گیا لیکن
مگر ابھی تک وہ چشم نرگس کی حیرانی نہیں جاتی۔ میرے اللہ
حاجی مشتاق احمد کو وہ چشم بینا دے جس کی بصیرت اور بصارت سےوہ دیکھیں کہ اج ان کے جانشین خدمت اساتذہ میں کس قدر کار فرما ہیں
مولانا عبدالمجید سالک نے میرے جذبات کو اشعار کے پیکر میں کچھ یوں ڈھالا ہے
چراغ زندگی ہوگا فروزاں ہم نہیں ہوں گے
چمن میں ائے گی فصل بہاراں ہم نہیں ہوں گے
جوانو! اب تمہارے ہاتھ میں تقدیر عالم ہے
تمہیں ہو گے فروغ بزم امکاں ہم نہیں ہوں گے
نہ تھا اپنی قسمت میں طلوع مہر کا جلوہ
سحر ہو جائے گی شام غریباں ہم نہیں ہوں گے
اگر ماضی منور تھا کبھی تو ہم نہ تھے حاضر
جو مستقبل کبھی ہوگا درخشاں ہم نہیں ہوں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں