جھنگ (محمد جاوید اعوان)ہیڈ تریموں کے مقام پر دو دریا ملنے کے باوجود جھنگ کی عوام فارمی مچھلی کھانے پر مجبور۔

جھنگ (محمد جاوید اعوان)ہیڈ تریموں کے مقام پر دو دریا ملنے کے باوجود جھنگ کی عوام فارمی مچھلی کھانے پر مجبور۔ دریائی مچھلی جھنگ کے لوگ کھانے کو ترس گئے ہیں دریائی مچھلی کہاں جاتی ہے جھنگ کی عوام کا پنجاب حکومت سے سوال ذرائع کے مطابق جھنگ دو دریاؤں کے سنگم پر واقع ہے جہاں بھاری مقدار میں مچھلی پائی جاتی ہے جس میں کالا راو زیادہ پائی جاتی ہے یہ مچھلی ٹھکیددار کو دی جاتی ہے وہ لاہور، اسلام آباد اور دیگر شہروں کو سپلائی کر کے بھاری منافع کما رہے ہیں جبکہ جھنگ کی 30 لاکھ آبادی فارمی مچھلی کھانے پر مجبور ہے دو دریا ہیڈ تریموں کے مقام پر ملتے ہیں جہاں ہزاروں من مچھلیاں پیدا ہوتی ہے لیکن جھنگ کی عوام اس سے محروم ہے۔ اگر دریائی مچھلی ملتی ہے تو وہ چھوٹا دانہ جو بچ جاتا ہے عوامی حلقوں نے پنجاب حکومت سے اپیل کی ہے کہ مچھلی پکڑنے کا ٹھیکہ مقامی افراد کو دیا جائے تاکہ جھنگ کی عوام بھی دریائی مچھلی کھا سکے۔